تیری ہجرتوں کا ملال تھا

تیری ہجرتوں کا ملال تھا، مگر اب نہیں مجھے صرف تیرا خیال تھا، مگر اب نہیں تیری بے مثال محبتوں کے نثار میں تو زمانے بھر میں مثال تھا، مگر اب نہیں جسے تو نے درد عطا کیا، وہی آدمی تیری قربتوں میں

Read More

وہ اک دفعہ تو میری محبت کو آزماتا

وہ دل کی باتیں زمانے بھر کو نہ یوں سناتا ، مجھے بتاتا وہ اک دفعہ تو میری محبت کو آزماتا ، مجھے بتاتا زبانِ خلقت سے جانے کیا کیا وہ مجھ کو باور کرارہا ہے کسی بہانے انا کی دیوار گراتا ، مجھے بتاتا

Read More

جو عشق طاری ہے

تمام رات کسی کرب میں گزاری ہے ہمیں نہ پوچھ جو حالت میاں ہماری ہے وہ تھاپ ڈھول کی اب تک سنائی دیتی ہے ابھی بھی لگتا ہے جیسے دھمال جاری ہے کہیں پہ پیچھے محبت بھی پل رہی تھی مگر ہمیں بتایا گیا تھا

Read More

تووہ معاف کردیتا ھے

وہ خاموشیاں بھی سن لیتا ہے۔۔* *لیکن اسے اظہار پسند ھے بندےکا۔۔* *جب بندہ کہتا ھے۔۔* *اے میرے رب۔۔!* *تو وہ متوجہ ھوجاتا ھے۔۔* *جب بندہ کہتا ھے تو بڑا رحیم ھے* *تواسکی رحمت جوش میں آجاتی ھے* *جب

Read More

محبتیں وہ سبھی میرے نام کرتا ہے

محبتیں وہ سبھی  میرے نام کرتا ہے پھر اس کے بعد وہ مجھ سے کلام کرتا ہے جو اپنی زندگی راہِ وفا میں وارتا ہو اسے یہ سارا زمانہ سلام کرتا ہے اس لئے تو کبھی مے کدے میں جاتا نہیں وہ میرے سامنے آنکھوں

Read More

شکایت کیسی ؟

اب جو بکھرے تو بکھرنے کی شکایت کیسی ؟ خشک پتوں کی ہواؤں سے رفاقت کیسی ؟ میں نے ہر دور میں بس اس سے محبت کی ہے، جرم سنگین ہے اب اس میں رعایت کیسی ؟ اک پتا بھی اگر شاخ سے جدا ہوتا ہے، کیا کہوں دل

Read More

اُجڑے ہوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہوا کر

وہ 15جنوری 1996ء کی سرد شام تھی۔بارش کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہو چکا تھا۔سردیوں کی شام یوں بھی اداس ہوتی ہے لیکن اس روز فضا میں اداسی کچھ زیادہ ہی تھی۔ ایک سناٹا سا تھا جو فضا میں ہی نہیں

Read More

دل مدینہ بنا لیا ہم نے

ان کو دل میں بسا لیا ہم نے دل مدینہ بنا لیا ہم نے مل گئے وہ تو پھر کمی کیا ہے ہر دو عالم کو پا لیا ہم نے ان کے جلوؤں کی دید کے صدقے لطف معراج کا لیا ہم نے ان کے دامن سے ہو کر وابستہ سب سے دامن چھڑا لیا

Read More

دل سنگ سنگ پھرتے ہیں

جہاں بھی لے چلے دل سنگ سنگ پھرتے ہیں ہم ایسی گردش دوراں سے تنگ پھرتے ہیں ملے وہ شخص تو کھیلیں وفاؤں کی ہولی اٹھائے تھال میں رنگوں کے رنگ پھرتے ہیں کسی کی یاد میں چھانا ہے ہم نے وارث روڈ کسی کے

Read More

بات شرطِ وصال ٹھہری

بات شرطِ وصال ٹھہری وہی ہے اب وجہ بد گمانی ادھر ہے اس بات پر خموشی ادھر ہے پہلی سے بے زبانی کسی ستارے سے کیا شکایت کہ رات سب کچھ بجھا ہوا تھا فسردگی لکھ رہی تھی دل پر شکستگی کی نئی کہانی عجیب

Read More