اُردو کی کچھ غلطیاں

اردو کی کچھ غلطیاں قابلِ معافی نہیں قابلِ تلافی ہوتی ہیں ۔
ایک پوسٹ نظر سے گزری جس پر لکھا تھا۔
” دوستوں کے ساتھ فحش پارٹی ” ساتھ تصاویر بھی تھیں، فحاشی کی بجائے بُھنی ہوئی مچھلی نظر آ رہی تھی تو اندازہ یہی لگایا کہ موصوف ” فِش پارٹی ” لکھنا چاہ رہے تھے ۔
ایک شادی کی تصویر کے نیچے لکھا تھا ” اللہ آپ کا سواگ قائم رکھے ” یقیناً ذہن میں ” سہاگ” ہی ہوگا۔ کئی طالب علم علامہ اقبال پر مضمون لکھتے ہوئے آغاز ہی” شاعرِ مشرک ” سے کرتے ہیں۔ آج بھی کئی نیم خواندہ محرر FIR میں بھی ” دفع 140 ” ہی لکھتے ہیں سوچتی ہوں ان کے مجرم مفرور نہیں دفعان ہوجاتے ہوں گے ۔
کچھ انگریزی کو اردو کرنے کے چکر میں مارے جاتے ہیں ۔ ایک نیم پڑھے لکھے اور رومن پسند صاحب ہمیشہ Message ہی لکھتے آئے تھے ایک دن کسی خاتون کو متاثر کرنے کے لیے اردو رسم الاخط میں گلہ کر ڈالا
” میں نے آپ کو کئی بار مساج کیا لیکن آپ نے کبھی جوابی مساج نہیں کیا۔۔۔”
کئی غلطیاں صرف فاش نہیں فحش بھی ہوتی ہیں۔😃
(منقول)

Facebook Comments

POST A COMMENT.