وہ ایک شخص جو اجنبی سا ہے
وہ ایک شخص جو اجنبی سا ہے … دعاؤں کے حصار میں .. میری جیت میں میری ہار میں .. وہ رخ ابر بہار میں … میری وحشتوں کے آثار میں .. میرے ساتھ ہے بسا ہوا .. میرے ساتھ ہے تھکا ہوا … وہ
Read Moreتازہ ترین
وہ ایک شخص جو اجنبی سا ہے … دعاؤں کے حصار میں .. میری جیت میں میری ہار میں .. وہ رخ ابر بہار میں … میری وحشتوں کے آثار میں .. میرے ساتھ ہے بسا ہوا .. میرے ساتھ ہے تھکا ہوا … وہ
Read More*مُرشِد ، تھا جس کا ڈر* *وہی بات ہو گئی۔۔۔۔* *مُرشِد ، میری سنو ، کہ* *مجھے مات ہو گئی۔۔۔* *مُرشِد ، میرے تو جذبے* *سارے ہی ،، بیان تھے۔۔۔* *مُرشِد ، اُسی کے ساتھ ،،* *میرے ،، دو جہان تھے۔۔۔*
Read Moreزخم دل کو رفو کیا کیجئے پھر ذرا مسکرا دیا کیجئے درد دل میں بھی ایک لذت ہے یہ مزا بھی ذرا لیا کیجئے ذات سے کائنات تک ہے حیات صرف اپنے میں نہ رہا کیجئے راہ دشوار کی مسافت میں آبلوں کا نا یوں گلہ
Read Moreکہا کھیتی نہیں لگتی میری نیکی کے بیجوں کی کہا اوروں کی کھیتی کو لگا اخلاص کا پانی اور اسکی آبیاری کو دل و جاں سے یوں کرڈالو کہ نیکی بھی کرو لیکن کسی سے اجرنہ مانگو گویا کہ ۰۰۰۰ کر نیکی اور دریا
Read Moreمیں جب اس کی عنائیت سے دل میں سوز پاتا ہوں تو اشکوں کو بہاتا ہوں، دعا کو ہاتھ اٹھاتا ہوں، کبھی سجدوں میں گرتا ہوں، بدن کو بھی جھکاتا ہوں زباں سے کہہ نہیں پاتا مگر اپنے سیاہ دل میں، یہی الفاظ
Read Moreگر مجھے اس کا یقیں ہو ، مرے ہمدم مرے دوست گر مجھے اس کا یقیں ہو کہ ترے دل کی تھکن تیری آنکھوں کی اداسی، ترے سینے کی جلن میری دلجوئی، مرے پیار سے مٹ جائے گی گر مرا حرفِ تسلی وہ دوا ہو جس سے جی
Read Moreبنا کر اپنی ٹھوڑی کو سجا کر اشک آنکھوں میں !! ذرا سا غم بتاتا ہوں وہ سارا چھین لیتا ہے کبھی رہنے نہیں دیتا سوالی غیر کے آگے !! مجھے چلنا سکھانے کو سہارا چھین لیتا ہے مجھے حاجت نہیں کوئی کہ
Read Moreاے رب دے دے توفیق مجھے پابند شریعت ہو جاوْں معراج عمل کو پھر پہنچوں اور بحر علم میں کھو جاؤں میں صبحوں کا آغاز کروں تحفیظ سے اور تلاوت سے سر شار رہے سجدوں سے جبیں اور دل ایماں کی حلاوت سے تقوی
Read Moreسجا کے آنکھوں میں خواب رکھنا وفا کے رشتے گلاب رکھنا فصیلِ شب میں چراغ بن کر یہ زندگی ماہتاب رکھنا یوں عشق کا امتحان دینا کہ دل کے بدلے میں جان دینا جو چاند چھونے کی آرزو ہو تو جستجو لاجواب رکھنا
Read Moreدامن میں آنسوؤں کا ذخیرہ نہ کر ابھی یہ صبر کا مقام ہے گریہ نہ کر ابھی جس کی سخاوتوں کی زمانے میں دھوم ہے وہ ہاتھ سو گیا ہے تقاضا نہ کر ابھی نظریں جلا کے دیکھ مناظر کی آگ میں اسرار کائنات سے پردا
Read More