اخلاص

 

جنید بغدادی کہتے ہیں کہ میں نے اخلاص ایک حجام سے سیکھا۔ ایک دن میرے استاد نے کہا کہ تمہارے بال بہت بڑھ گئے ہیں اب کٹوا کے آنا ۔ پیسے پاس تو کچھ نہیں تھے نہیں ۔ جب حجام کی دکان کے سامنے پہنچے تو وہ گاہک کے بال کاٹ رہا تھا ۔ انہوں نے عرض کی چاچا اللہ کے نام پر بال کاٹ دو گے ۔ یہ سنتے ہیں حجام نے گاہک کو سائیڈ پر کیا اور کہنے لگا ” پیسوں کےلئے تو روز کاٹتا ہوں ، اللہ کےلئے آج کوئی آیا ہے ”

اب ان کا سر چوم کے کرسی پر بیٹھایا روتے جاتے اور بال کاٹتے جاتے ۔ حضرت جنید بغدادی نے سوچا کہ زندگی میں جب کبھی پیسے ہوئے تو ان کو ضرور کچھ دوں گا ۔ عرصہ گزر گیا یہ بڑے صوفی بزرگ بن گئے ۔ ایک دن ملنے کےلئے گئے واقعہ یاد دلایا اور کچھ رقم پیش کی ۔ تو حجام کہنے لگا جنید تو اتنا بڑا صوفی ہو گیا ہے تجھے اتنا بھی پتہ نہیں چلا کہ جو کام اللہ کےلئے کیا جائے اس کا بدلہ مخلوق سے نہیں لیتے ۔۔۔!!!!

#قلمکاریاں

Facebook Comments

POST A COMMENT.