حلال از ممتاز مفتی

ایک روزاشفاق احمد نے کہا "قدسیہ ، نور بابا کی بات میرے دل میں کھب گئی ہے۔ فرماتے ہیں کہ کوئی چیز خریدو تو پہلے حلال کر لو پھر استعمال کرو۔ میں نے پوچھا "وہ کیسے حضور ؟۔ بولے "اپنے لئے چار قیمیضیں خریدو تو ساتھ کم از کم ایک قمیض اللہ کے نام پر دینےکےلئے ضرور خریدو۔ مہینے کا سودا خریدو تو ساتھ بیس سیر یا من آٹا اللہ کے نام پر دینےکےلئے ضرور خریدو۔ اسکول میں بچے کی فیس ادا کرو تو ساتھ ہی کسی حاجت مند بچے کی فیس بھی ادا کرو۔ اس طرح وہ خرچ جو تم اپنی ذات پر کرو گے حلال ہو جائے گا۔ اگلے روز اشفاق احمد دفتر سے لوٹا کیا دیکھتا ہے کہ ایک اجنبی لڑکا گھر میں بیٹھا ہے ۔ قدسی سے پوچھا "یہ کون ہے ؟” ۔ قدسی بولی "ہمارے تین بیٹے مدرسے میں پڑھتے ہیں ان کے اخراجات حلال کرنے کےلئے میں نے ایک حاجت مند بچہ گھر رکھ لیا ہے ۔ ہم اسے تعلیم دلوائیں گے اس کی پرورش کریں گے ۔ آج بھی اشفاق احمد کے گھر میں ایک نہیں تین لڑکے پرورش پا رہے ہیں اور باقاعدہ سکول میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ 

#ممتاز مفتی 

Facebook Comments

POST A COMMENT.