افغانستان کے دارالحکومت کابل میں کابل یونیورسٹی حملے میں کم از کم 22 افراد ہلاک

خبریں
596
0

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں کابل یونیورسٹی میں ایرانی کتب کے میلے کے افتتاح سے قبل ہونے والے حملے میں کم از کم 22 افراد ہلاک جبکہ 22 مزید افراد زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

افغان وزارتِ داخلہ کے ترجمان طارق آریان کا کہنا ہے کہ تین مسلح حملہ آور یونیورسٹی کیمپس میں داخل ہوئے جس کے بعد یونیورسٹی میں بھگڈر مچ گئی اور طلبہ نے سرسیمگی کے عالم میں بھاگنا شروع کر دیا۔

انھوں نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے کیمپس کا محاصرہ کر لیا اور حملہ آواروں کی فائرنگ کا جواب دیا۔

طالبان کی طرف سے اس حملے سے لا تعلقی کا اظہار کیا گیا ہے۔ افغانستان میں تعلیمی مراکز کو اکثر نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

افغانستان میں اعلیٰ تعلیم کی وزارت کے ترجمان حمید عبیدی نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ حملہ اس وقت شروع ہوا جب چند اعلیٰ سرکاری اہلکار یونیورسٹی میں کتب میلے کے افتتاح میں شرکت کے لیے پہنچنے والے تھے۔

یونیورسٹی سے موصول ہونے والی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طلبا اور طالبات یونیورسٹی کیمپس سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

معصومہ جعفری جو وزارتِ صحت کی نائب ترجمان ہیں، انھوں نے اے ایف پی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ چار زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

گذشتہ مہینے کابل میں ایک نجی ٹیوشن سینٹر پر نامہ نہاد شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کی طرف سے ایک حملے میں 24 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اسی شدت پسند گروہ نے سن 2018 میں یونیورسٹی کے سامنے ایک حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی جس میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

افغانستان میں حالیہ دنوں میں جب طالبان اور کابل حکومت کے درمیان بین الافغان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

کابل میں بی بی سی کے محفوظ زبیدے کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ تین حملہ آور یونیورسٹی میں داخل ہوئے اور انھوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ ان حملہ آوروں کے خلاف سکیورٹی فورسز کا آپریشن پانچ گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا۔

عینی شاہدین کے مطابق دن 1:30 بجے تین حملہ آور یونیورسٹی میں داخل ہوئے جہاں اس وقت طلبا کی بڑی تعداد موجود تھی۔

ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق سکیورٹی فورسز نے سینکڑوں طلبا کی جان بچائی اور انھیں باہر نکالنے میں کامیابی حاصل کی۔ ترجمان نے ابھی یہ نہیں بتایا کہ یہ حملہ آور کون تھے اور انھوں نے کابل یونیورسٹی کو کیوں نشانہ بنایا۔

    بشکریہ بی بی سی اردو

 

Facebook Comments

POST A COMMENT.