مرزا کرتے وہی ہیں جو ان کا دل چاہے ۔
لیکن اس کی تاویل عجیب و غریب کرتے ہیں صحیح بات کو غلط دلائل سے ثابت کرنے کا یہ ناقابلِ رشک ملکہ شاذ و نادر ہی مردوں کے حصے میں آتا ہے ۔
اب سگریٹ کو ہی لیجیے ۔
ہمیں کسی کے سگریٹ نہ پینے پر کوئی اعتراض نہیں ، لیکن مرزا سگریٹ چھوڑنے کا جو فلسفیانہ جواز ہر بار پیش کرتے ہیں وہ عام آدمی کے دماغ میں بغیر آپریشن کے نہیں گھس سکتا ۔
مہینوں وہ یہ ذہن نشین کراتے رہے کہ سگریٹ پینے سے گھریلو مسائل پر سوچ بچار کرنے میں مدد ملتی ہے ۔
اور جب ہم نے اپنے حالات اور ان کی حجت سے قائل ہو کر سگریٹ شروع کر دی اور اس کے عادی ہو گئے تو انہوں نے چھوڑ دی ۔
کہنے لگے ، بات یہ ہے کہ گھریلو بجٹ کے جن مسائل پر سگریٹ پی پی کر غور کیا کرتا تھا وہ در اصل پیدا ہی کثرتِ سگریٹ نوشی سے ہوئے تھے ۔
(مشتاق احمد یوسفی، موذی، چراغ تلے)
#قلمکاریاں
#لکھاریاں
POST A COMMENT.